سالگرہ مبارک


آج پیاری بہن ڈاکٹر مہوش اعجاز کی سالگرہ ہے۔مہوش کی سالگرہ کے موقع پر  تحریر کا آغاز کرتے ہوئے اس کے بھائی شفیق علی  کی بات یاد آئی جسے سب علی کہہ کے بلاتے ہیں۔ علی نے ایک مرتبہ میرا لکھا کوئی آرٹیکل پڑھ کر اپنا حوالہ دیتے ہوئے مجھ سے کہا کہ علینہ باجی کبھی اپنے یہ والے بہن بھائیوں کے بارے میں بھی کچھ لکھ لیں۔  تب میں نے اس تحریر کو سرپرائز رکھنے کی غرض سے اسے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ جب موقع آیا تو ضرور لکھوں گی، ابھی بے موقع لکھنا مناسب نہیں ہے۔ تب میں نے یہ سچ بھی کہا تھا۔مہوش کو ہم اس کے اصلی نام سے کم اور پیار کے نام  چندا سےمخاطب زیادہ کرتے ہیں۔ چندا اور میری فیملیز کو ایک ساتھ رہتے ہوئے سات آٹھ سال کا عرصہ کیسےگزر گیا پتا بھی نہیں چلا۔ انسان کی زندگی میں کچھ لوگوں سے دل کے تار  کچھ اس طرح ملے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یوں لگتا ہے جیسے ان سے آنکھ کھولتے ہی  دل کا رشتہ قائم ہو گیا تھا۔تو اس خاندان سے بھی ہمارا وہی دل کا رشتہ  استوارہے۔ چندا کا ایم بی بی ایس اور میرا ایم ایس صحافت  تقریباً ایک ساتھ ہی مکمل ہوا تھا۔ مجھے یاد ہے میں گھر کے نیچے والے پورشن کے ایک کمرے میں اپنے فائنل سمیسٹر  کے پہلے پیپر  والے دن  تیاری کر رہی تھی۔ اچانک بالائی منزل سے خوشی سے چلاتی نسوانی آوازیں سنائی دیں۔ چند لمحوں میں آنٹی (چندا کی والدہ)سیڑھیوں میں آئیں اور بتایا کہ چندا کےایم بی بی ایس کا فائنل رزلٹ آگیا ہے اور وہ پاس ہو گئی ہے۔چندا بھی آنٹی کے ساتھ آگئی اور پھر  مبارکباد کا  پُر رونق سلسلہ چل پڑا۔ اب تعلیم مکمل ہونے کے بعدہم دونوں  ہی اپنے اپنے شعبے سے متعلقہ  لکھنے پڑھنے کا کام کر رہے ہوتے ہیں ۔ ہماری پڑھائی لکھائی میں  فرق یہ ہے  کہ وہ رپورٹس پڑھ پڑھ کے نسخے لکھ رہی ہوتی ہے جبکہ میں مطالعے میں غرق ہونے کے ساتھ ساتھ آرٹیکلز اور قصےکہانیوں والی تحریریں لکھ رہی ہوتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ ملاقات بھی کم ہی ہو پاتی ہے۔

چندا ایک بہن  اور تین بھائیوں کی سب سے بڑی بہن ہے۔ بھائی شفیق علی  چندا کے بعد بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پہ ہے جو  ٹیکسٹائل انجینئرنگ  کی تعلیم کےبعد ایک مِل میں جاب کر رہا ہے۔ آتے جاتے سیڑھیاں اترتے ہوئے رک کر کھڑکی کے ذریعے سلام دعا کے بعد مما(میری والدہ)  کو کچن میں کھانا بنانے میں مصروف دیکھ کروہ  اکثر پوچھتا ہے "آنٹی کیا پکا رہی ہیں؟" تو ہر بار اتفاق سے وہ دال ہی بنا رہی ہوتی ہیں۔اور یہ بھی اتفاق ہی ہے کہ جب دال کے علاوہ کوئی کھانا بن رہا ہو تو اس نے کبھی سوال  نہیں کیا کہ آج کیا پک رہا ہے۔علی کے بعد بھائی جنید عرف جوجی حصولِ تعلیم کے لیے آسٹریلیا میں مقیم ہے۔جوجی فٹنس کی معلومات  بھی رکھتا ہے۔ آسٹریلیا جانے سے پہلے اس نے فٹنس کے لیے ایکسرسائز مشین خریدنے میں ہماری  کافی مدد بھی کی۔جب وہ پاکستان میں تھا تو باقاعدگی سے خود بھی جم جاتا اور سی بی(میرا بھائی طلحہ)کو بھی اپنے ساتھ ایکسرسائز کے لیے لے جاتا۔  جوجی کی پاکستان  میں موجودگی کے دوران سی بی نے اپنے وزن پر کسی حد تک کنٹرول رکھا ہوا تھا مگر  جب سے وہ آسٹریلیا شفٹ ہوا ہے تو سی بی کے وزن بڑھنے میں کوئی کمی واقع نہیں ہو پائی۔جوجی سے چھوٹی بہن رمشا ہے جو اپنا ماسٹرز  کر رہی ہے۔ میک اپ ،جیولری یاکپڑوں کے انتخاب میں کوئی چیز سمجھ نہ آ رہی ہو تو فیشن میں دلچسپی رکھنے کے باعث رمشا اس کا بہتر حل بتا دیتی ہے۔ ان بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا بھائی حمزہ  عرف چاندہے۔کم عمر دراز قد والے حمزہ (چاند) کی والدہ نے انٹر کے بعد اسے سیکیورٹی فورس جوائن کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن اس کی عدم دلچسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے انہوں نے اس بات پر پھر کبھی اتنا زور نہیں دیا۔ چاند بی کام کی تعلیم کے بعد آج کل ماسٹرز میں داخلہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔ اللہ تعالی ان سب بہن بھائیوں کو ان کے  نیک مقاصد میں کامیابی عطا فرمائے، آمین۔

ہمارے استادِ محترم فرماتے ہیں کہ جو صلاحیتیں مالک نے تمہیں عطا کر رکھی ہیں اس کا تم سے سوال بھی لازمی ہو گا۔بڑے بڑے با ہنراور قابل لوگ اپنی صلاحیتوں سے  دوسروں کو فائدہ پہنچانے کے علم سے نا آشنا ہوتے ہیں۔مہوش کے متعلق میں یہ کہوں گی کہ وہ اپنے نام کی طرح محض شکل و صورت میں ہی نہیں بلکہ دل کی بھی بہت پیاری ہے۔وہ اسپتال ڈیوٹی کے اوقات میں مصروف بھی ہو تو کال پہ ضرور جواب دے کر دوائی اور احتیاط بتادیتی ہے۔ رسول اللہ ﷺنے انسانی جان کو کعبہ کی حرمت سے زیادہ محترم قرار فرمایا ۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ اللہ نے اپنے کچھ بندوں کو نیک کاموں کی  ذمہ داریاں سونپ کراس دنیا میں بھیجا ہے۔پیاری  چندا! تم جس مقدس پیشے سے منسلک ہو،مجھے محسوس ہوتا ہے کہ تمہارا شمار بھی ان خاص لوگوں کی فہرست میں ہوتا ہے۔ ڈھیروں دعاؤں کے ساتھ تمہیں سالگرہ بہت مبارک ہو ۔



از قلم، علینہ ظفر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

چھپڑ کے مینڈک اور کھابہ گاہیں

شاپر کے بعد اب بناسپتی گھی بھی BANNED مگر کیوں ؟