اشاعتیں

مارچ, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

والد صاحب کے دوست

تصویر
آج دل صبح سےبہت اداس ہے۔ہمارے والد صاحب کے بہت پرانے بے حد قریبی اور مخلص دوست ارشد مسعود خان صاحب کورونا میں مبتلا رہنے کے باعث مختصر علالت کے بعد اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ ارشد انکل کے لیے ان کی غیر موجودگی میں اس تحریر کو لکھنا میرے لیے بہت تکلیف دہ احساس ہے۔ ان سے تعلق محض ہمارے والد صاحب کا ہی نہیں بلکہ ہمارے اور ان کے خاندان کے تقریباً سبھی افراد سے ہے۔  میری ان سے جتنی مرتبہ بھی ملاقات رہی ہے ہمیشہ محبت اور شفقت ہی سمیٹی ہے۔میں نےان ایسا  اتنی عزت و محبت دینے اور شفقت کرنے والا کوئی شخص بہت کم دیکھا ہے۔ارشد انکل کی اہلیہ بھی بہت محبت کرنے والی خاتون ہیں۔ارشد انکل خود بھی شعبہ تدریس سے منسلک رہے اور ان کی اہلیہ بھی اسی شعبہ سے وابستہ رہیں۔ چند سال پہلے جب پاپا کی زبانی انھیں علم ہوا کہ میں انٹرمیڈیٹ اور بہن بھائی بھی اس وقت اپنے سالانہ امتحانات سے فارغ ہو چکے ہیں تو  وہ چاہتے تھے کہ چھٹیوں میں ہمارا وقت یوں بے کار میں ضائع نہ ہو۔ اس لیے انھوں نے ہمیں اپنے پاس بلا لیا اور انگلش گرائمر میں ہماری مدد کرنے لگے۔ اسی دوران ان  کی بھتیجی مائرہ اور بھتیجے شہروز عرف شہزی...

آٹو گراف اور چند یادیں

تصویر
  آج سے چند سال پہلے کاغذ پہ آٹوگراف لینے کارواج ہوا کرتا تھالیکن اب  تو زیادہ تر سیلفیز   نے اس کی  جدید صورت اختیار کر لی ہے۔ آج جب ایک قلم اور ڈائری کی تلاش میں ڈھیروں کاغذوں کے پلندے  اور کتابوں والی اپنی الماری کھولی تو میری آٹوگراف والی ڈائری بھی ہاتھ میں آ گئی۔اس پہ کچھ نامور شخصیات کے آٹوگرافس موجود ہیں جو میں نے مختلف موقعوں پر ان سے لے رکھے ہیں۔  یہ آٹو گراف ڈائری میرے لیے اس لیے بھی اہم ہے کہ اس پہ درج ہر آٹوگراف سے جڑی کوئی نہ کوئی ایسی یاد یا قصہ ضرور ہے جس کے یاد آتے ہی مسکراہٹ آ جاتی ہے۔ آج بھی ایسا ہی ہوا ہے کہ میں اسے کھولے دیکھ رہی تھی تو مجھے مسکراتے ہوئے دیکھ کر بہن نے پوچھا کہ کیا پڑھ کے مسکرا رہی ہو؟ میں نےآٹوگراف  ڈائری کا جو صفحہ کھولا ہوا تھا   اس پہ لیجنڈری کرکٹر اور پاکستان کے موجودہ وزیرِ اعظم جناب عمران خان کے دستخط موجود تھے۔ وہ صفحہ میں نے اس کے سامنے کر دیا تو وہ بھی مسکرا دی۔ جناب عمران خان صاحب کا یہ آٹو گراف ان کے دورِ اقتدار سے کئی سال پہلے تقریباً دس سال پرانا ہے۔وہ لاہور کے ایک علاقے میں آئے تھے تو ہ...

خواتین کا عالمی دن

آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ خواتین کے حقوق اور جو مقام اللہ تعالیٰ نے مقرر فرمائےہیں اس کا احترام کیجئے۔ رسول اللہ ﷺنے خواتین کی عزت کا جو پیغام ہمیں عملاً دیا ہے اس کو اپنایئے۔موقع کی مناسبت سے  میں  سب سے پہلےتمام مذہبی و معتبر  خواتین ہستیوں کو سلام پیش کرتی ہوں  جو رہتی دنیاتک ساری خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔تحریکِ پاکستان میں مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح اور دیگر قابلِ ذکر خواتین  نے اپنی  بہترین اور نا قابلِ فراموش خدمات تاریخی طور پہ رقم کی ہیں ۔ان ایسی ہر خاتون کو ہمیشہ قوم کی محسنہ کے طور پہ یاد رکھا جائے گا۔ میری زندگی بہت سی خوبصورت دل والی ذاتی مفادولالچ کے بغیر بے لوث محبتیں بانٹنے والی خواتین سے جڑی رہی ہے۔ میں سب کا ذکر ایک ہی  تحریر میں نہیں کر پاؤں مگر کچھ کے بارے میں لکھ رہی ہوں۔ والدہ  کے علاوہ اور اسکول کے زمانے سے لے کرکالج اور  یونیورسٹی کی تعلیم تک بہت سی  پُر خلوص خواتین اساتذہ کا ہماری تعلیم و تربیت میں ہاتھ رہا ہے۔ ان سب کی عظمت کو سلام۔ ہم تینوں بہن بھائی نے قرآن شریف کی ابتدائی تعلیم بہت نیک، ...