والد صاحب کے دوست
آج دل صبح سےبہت اداس ہے۔ہمارے والد صاحب کے بہت پرانے بے حد قریبی اور مخلص دوست ارشد مسعود خان صاحب کورونا میں مبتلا رہنے کے باعث مختصر علالت کے بعد اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ ارشد انکل کے لیے ان کی غیر موجودگی میں اس تحریر کو لکھنا میرے لیے بہت تکلیف دہ احساس ہے۔ ان سے تعلق محض ہمارے والد صاحب کا ہی نہیں بلکہ ہمارے اور ان کے خاندان کے تقریباً سبھی افراد سے ہے۔ میری ان سے جتنی مرتبہ بھی ملاقات رہی ہے ہمیشہ محبت اور شفقت ہی سمیٹی ہے۔میں نےان ایسا اتنی عزت و محبت دینے اور شفقت کرنے والا کوئی شخص بہت کم دیکھا ہے۔ارشد انکل کی اہلیہ بھی بہت محبت کرنے والی خاتون ہیں۔ارشد انکل خود بھی شعبہ تدریس سے منسلک رہے اور ان کی اہلیہ بھی اسی شعبہ سے وابستہ رہیں۔ چند سال پہلے جب پاپا کی زبانی انھیں علم ہوا کہ میں انٹرمیڈیٹ اور بہن بھائی بھی اس وقت اپنے سالانہ امتحانات سے فارغ ہو چکے ہیں تو وہ چاہتے تھے کہ چھٹیوں میں ہمارا وقت یوں بے کار میں ضائع نہ ہو۔ اس لیے انھوں نے ہمیں اپنے پاس بلا لیا اور انگلش گرائمر میں ہماری مدد کرنے لگے۔ اسی دوران ان کی بھتیجی مائرہ اور بھتیجے شہروز عرف شہزی...