کچرےپر سیاست
کچرے پر سیاست
کراچی جو شہر قائد یا روشنیوں کے شہر سے جانا جاتا تھا۔
آج اپنی گندگی کےسبب کراچی کو کچراچی کہنا بے جا نا ہو گا ۔اور اس کچرے کو یہ شرف بھی حاصل ہےکہ ناصرف خبروں کا متن بن چکا ہے بلکہ سبھی سیاسی پارٹیوں کا منظورنظر بھی ہے۔ہر سیاسی جماعت اس کے خاتمے کا کریڈٹ تو لینا چاہتی ہے مگر ہاتھ نہیں لگانا چاہتی اورہرجماعت چاہتی کہ اس کارخیر کا معاوضہ بھی اسی کو ملے۔آج تک ہم نے سڑکوں اور ریل گاڑیوں پر سیاست دیکھی تھی آج کچرے پر سیاست دیکھنے کا شرف بھی حاصل ہو گیا۔دیکھتے ہیں کراچی کی صفائی کا ہدف کس جماعت کو ملتا ھے اور بجٹ کس جماعت کو ملتا ہے۔کہیں ایسا نا ہو کہ کراچی میں امن بحال کرنے کی طرح صفائی بحال کرنے کا ہدف ایک بار پھر رینجر کو مل جائے ۔اور تمام سیاسی ۔جماعتیں ہاتھ ملتی اور "میں میں" ہی کرتی رہ جا ئیں
از قلم راحیلہ کوثر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں