بنام فیضان مجاہد عرف فیضی
بنام فیضان مجاہد عرف فیضی
بچپن سے لے کر اب تک سی بی کے ساتھ بہت سے معاملات میں کئی بار کوئی ساتھ رہا ہے تو وہ ہمارا ماموں زاد بھائی فیضان مجاہد عرف فیضی اور سی بی کا فیجی ہے۔مدیحہ، منیبہ، میں،C.B (سی بی یعنی بھائی طلحہ)، فیضی اور انابیہ ہم سب ننھیالی کزنز کی عمروں میں اتنا زیادہ فرق نہیں ہے اس لیے بچپن میں بھی سب کی خوب گاڑھی چھنتی تھی۔ہم سب مل کر خوب ادھم مچائے رکھتے تھے لیکن کبھی کسی دوسرے کو اپنی کسی بھی شرارت سے نقصان نہیں پہنچایا۔برف پانی ہو، لڈو ،کیرم بورڈ، پکڑاً پکڑائی، اونچ نیچ، ریڈی گو، چھپن چھپائی، اسنیک پارٹیز، بڑی اماں(نانی) کے گھرکچن سے نمک یا چینی دان اٹھا کے کمرے میں لے آنا پھر ارد گرد کے لوگوں کے آرام کا خیال رکھتے ہوئےدروازے کھڑکیاں بند کر کے ڈھولک کی طرح بجا کر گانے گانا، اور پھر بچپن میں میرے لکھے ہوئے اوٹ پٹانگ اسکرپٹ کے وہ مزاحیہ ڈرامے ، ابھی سب یاد کر رہی ہوں تو ذہن کے پردے پر سب فلم کی مانند چل پڑا ہے۔یہ بھی تو ابھی کا قصہ ہی محسوس ہوتا ہے نا کہ ہم گرمیوں کی چھٹیوں کا ہوم ورک کر رہے ہیں اور مختلف گانوں پر مشتمل ٹیپ آن ہے جس سے ہم ساتھ ساتھ لطف اندوز بھی ہو رہے ہیں۔ یہ سب کچھ ہم سب نے مل کر ایک ساتھ ہی تو کیا ہے۔ بچپن کے کھیل کھیلتے کھیلتے ہم سب یوں کب بڑے ہو گئے یقین جانیے وقت گزرنے کا بالکل بھی احساس نہیں ہوا۔ابھی کل کی بات ہی تو لگتی ہے کہ جب ہم اسکول اسکول کھیل رہے تھے تو منیبہ اسٹوڈنٹس یعنی سی بی، فیضی اور انابیہ سے ٹیچر سیلیکٹ کرنے کی ووٹنگ کرا رہی تھی۔ سی بی نے اپنی ٹیچر کا منیبہ، انابیہ نے مدیحہ اور فیضی نے مجھے ووٹ کیاتھا۔بس پھر ہر بار اسکول اسکول کھیلنے پر وہی ٹیچر اور اسٹوڈنٹ ہوتے۔اماں کا گھر، بچپن کے سارے کھیل اور سنہری یادیں، زندگی کے ایک خوبصورت حصے کے یہ تمام کھٹے میٹھے پل ہم سب نےمل کر ایک ساتھ ہی تو جیے ہیں۔
سی بی اور فیضی میں بھائیوں والا پیار اور دوستی ہے۔بچپن سے لے کر اب تک ہر اُس کھیل میں بھی ہمیشہ دونوں ساتھ رہے ہیں جو انفرادی طور پہ کھیلا جا رہا ہو یا اس میں پارٹنر کی کوئی ضرورت نہ ہو۔مونوپلی میں ایک دوسرے کے کرائے معاف ہو رہے ہیں، لڈو میں ایک دوسرے کی گوٹیاں نہیں ماری جارہیں، ڈرامے میں ایکٹنگ کے وقت فیضی اپنے ڈائلاگ بھول گیا ہے تو اسکرپٹ دیکھنے کے لیے بہانہ بناتے ہوئے سین کے دوران ہی اچانک یہ کہتا ہوا اٹھ رہا ہے کہ "میں ذرا پانی پی کر آتا ہوں۔"سی بی کو بھی اس وقت لازمی پیاس لگ جایا کرتی تھی اور میں یہ بات سوچ کر اظہاربھی کر دیتی تھی کہ ایسا سین یا ڈائلاگ میں نےکب لکھا؟جواب میں دونوں کے چہروں پہ شرارت ناچتی تھی۔آج کل محفل میں بیٹھے ہوئے کسی نے کسی تیسرےکے بارے دوسرے شخص سے کوئی خفیہ بات کہنی ہو تو موبائل پر ٹیکسٹ میسیجز کا سہارا لے رہے ہوتے ہیں۔لیکن ہمارے بچپن میں کھیل کے دوران اللہ جانے دونوں ایک دوسرے کو کیسے کوئی بات سمجھالیتے اور سمجھ بھی جاتےتھے۔کب فیضی نے سی بی کو آنکھوں ہی آنکھوں میں کوئی بات سمجھا ئی اور کب سی بی نے سرگوشی میں فیضی سے بات کر کے کوئی منصوبہ بھی بنا لیا ہماری ناک کے نیچے سب ہوتا مگر دونوں معاملہ کی ہوا تک نہ لگنے دیتے۔
بلا شبہ وقت بدل گیا ہے، بڑے ہو کر ہم سب ہی اپنی اپنی زندگیوں میں بے حد مصروف ہو چکے ہیں جس کے باعث اب بہت کم ہی ملنا ہوتا ہے یعنی ایک مدت ہو چلی سب کو ساتھ مل کر بیٹھنےکی۔لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ ایک دوسرے کے لیے دلی جذبات بھی مدہم پڑ چکے ہیں۔ایک باہر کاشخص پہلی مرتبہ ہمارے خاندان سے کچھ عرصہ قبل ہی متعارف ہوا۔اُس نے ہمارے اس کزنز گروپ کے ایک ممبر سے یہ بات کہہ دی کہ یوں لگتا ہے کہ شاید تم لوگوں کی آپس میں اتنی بات چیت اور بے تکلفی نہیں ہے۔پتا نہیں وہ شخص کیا کریدنا چاہ رہا تھا۔ ہمارے کزنز گروپ کے اس ممبر نےبھی کیاانتہائی سادہ مزاج پایا ہےجو فوراً ہی آگے سے صفائیاں دینے لگا۔میں نے اس کی زبانی سنا تو بے اختیار منہ سے یہ الفاظ اس شخص کے لیے نکلے،"اے اللہ کے بندے ! تجھے کیا پتا، تجھے کیا پتا، تجھے کیا پتا۔"تب مجھے خوب غصہ بھی آیا کہ بھئی کسی کو ہمارے آپسی معاملات سے بھلا کوئی غرض کیوں ہو؟وہ تو بعد میں معلوم ہوا کہ وہ موصوف خود تو اپنے پورے خاندان سے لڑ کر بیٹھے ہیں جبکہ دنیا کو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان سے زیادہ ملنسار شخص کوئی ہے ہی نہیں، اس لیے باقی لوگوں کے متعلق بھی اپنے حساب سے الٹے سیدھے اندازے لگاتے رہتے ہیں۔
میرے پیارے بھائی فیضی ! آج تمہاری سالگرہ کے اس موقع پر مبارک بادکے ساتھ تمہارا شکریہ بھی کہوں گی کہ سی بی کے بعد اگر کسی نے سب سے زیادہ میری تحریروں کی حوصلہ افزائی کی ہے تو وہ تم ہو۔ تم میری زندگی میں ان پیارے لوگوں میں شامل ہو جو میرے قلم کے دل سے خیر خواہ ہیں اور میں نے تمہیں ہر ملاقات میں اکثر میرے قلمی سفر کے لیے فکرمند پایا ہےکہ مجھے میڈیا کے کسی نامور ادارے سے منسلک ہو کر اپنی صلاحیتوں کو ضرور منوانا چاہیئے۔میری دعا ہے کہ اللہ تمارے اور سی بی کے درمیان ہمیشہ ایسے ہی دوستی، محبت اور بھائی چارہ قائم رکھے اور اللہ ڈھیروں خوشیوں کو تمہارا مقدر بنا دے،آمین۔
از قلم، علینہ ظفر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں