فادرزڈے
بحیثیت پہلی اولاد اور بطور بیٹی میرا اپنے والد صاحب سے رشتہ بہت حسین رنگوں سے بھرا ہے۔دورانِ تعلیم یونیورسٹی میں ہم نے فرانسیسی زبان کے چند بنیادی جملے سیکھے تھے جو ہماری ڈگری کا حصہ تھے۔ تب سے لے کر اب تک میرا یہ معمول ہے کہ پاپا جب بھی گھر میں داخل ہوتے ہیں تو سلام کے بعد میں فرانسیسی میں ہی ان کا حال پوچھتی ہوں۔ پہلے پہل تو وہ نا سمجھی سے مجھے دیکھتے اور کہتے کہ سیدھی طرح بات کرو۔ میں خوب ہنستی اور پھرایک دن انھیں اس جملے کا ترجمہ اور اس کا جواب بتا کر کہا کہ آپ بھی مجھے اس کا جواب فرانسیسی میں ہی ایسے بول کردیا کریں۔مگر وہ مجھے اس کا جواب ہمیشہ پنجابی میں ہی دیتے ہیں۔ گھر والے اس بات سے بہت محظوظ ہوتے ہیں۔ بھائی نے ایک دن کہا اس سے آگے بھی کچھ فرانسیسی میں بول لیا کرو۔ میں نے کہا فرانسیسی مجھے جتنی آتی ہے وہ سب سنا دی ہے۔ ہمارے والد صاحب کو کھانا پکانے کا شوق ہے۔ خودبہت اچھا کھانا پکانے کے باوجود جب تک وہ کچن میں مجھے اپنے پاس کھڑا نہیں کر لیتے انھیں تسلی نہیں ہوتی۔ میں کسی کام سے کچن سے باہر نکلوں بھی تو چند لمحوں میں ہی میرے نام کی پکار س...